مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر کے افغانستان کے امور کے لئے نمائندہ خصوصی حسن کاظمی قمی نے کہا ہے کہ اگرچہ امریکا نے افغانستان سے اپنی فوجیں نکال لی ہیں لیکن اپنی عدم استحکام کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے اور وہاں تنازعات پیدا کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ وسطی ایشیا میں اپنے فوجی اڈے دوبارہ قائم کرنا چاہتا ہے۔
کاظمی قمی نے ایران میں مہاجرین کی قومی تنظیم کے قیام کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کئی سالوں سے ایران میں مقیم افغان برجستہ افراد سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں ایرانی پارلیمنٹ میں اپنی مشاورتی تجاویز پیش کریں۔
ایرانی صدر کے نمائندہ خصوصی نے وسطی ایشیا میں سیکورٹی خدشات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افغانستان کے حوالے سے ایک بڑے منصوبے اور حکمت عملی کی ضرورت ہے اور خاص طور پر اس ملک میں تارکین وطن کے مسئلے کے بارے میں ہمیں نہ صرف سیکورٹی کے نقطہ نظر سے مسائل پر غور کرنا چاہیے بلکہ اس اسٹریٹجک نقطہ نظر میں ثقافتی اور سماجی مسائل پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
کاظمی قمی نے مزید کہا کہ افغانستان ایرانی مصنوعات کے لیے بہترین مارکیٹ اور ایران کے لیے تجارتی منزل بن سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ